Apple Podcast Google Podcast
Ask us Questions

SURAH TAHA - سورۃ طہ

11/10/2021
Aayath Name: 77-82
Page: 133

Audio

Important Notes

🍁 ۱۱ اکتوبر ٢٠٢١ – سورت طہ – آج کی تفسیر کلاس کے اہم نکات🍁

 

🔸 سوشل میڈیا پر بیش بہا مواد کے نہ ختم ہونے والے سیلاب کے باعث ہماری یاداشت ہرن کی چھوٹی سی یاداشت کی مانند ہو گی ہے، جس کی وجہ سے ہم دیکھتے تو سب کچھ ہیں لیکن ہمیں یاد کچھ نہیں رہتا۔  ہمیں جو میڈیا بتاتا ہے اس پر آنکھ بند کر کے یقین کر لیتے ہیں کیونکہ تحقیق کا کسی کے پاس وقت نہیں۔

 

🔸 کانسپریسی تھیوری گیارہویں شریف کے قریب ریلیز ہونے والی ایک ہالی وڈ فلم کا نام ہے۔  یہ لفظ پہلی بار اسی فلم میں استعمال ہوا، اس سے پہلے دنیا اس ٹرم سے ناواقف تھی۔ لیکن اس فلم  کے بعد سے یہ بہت آسان ہوگیا کہ جب کسی واقعے سے متعلق ادارتی ورژن دیا جائے تو اس کی مخالفت میں جو بات کرے گا اس کو بآسانی کانسپریسی تھیوریسٹ کا لیبل لگا کر مسترد کردیا جائیگا۔

 

مثال کے طور پر آج کے دور میں کرونا وائرس پر کوئی موقف پیش کیا جائے جو معمول سے ہٹ کر ہو اسے کانسپریسی تھیوری کہہ کر مسترد کر دینا بڑا آسان ہے اور سب اس کو ایسے ہی قبول کرلیتے ہیں۔

 

🔸 عقل کے لفظی معنی ہیں باندھنے والی چیز، سعودی سر پرعقال بھی اسی وجہ سے پہنتے ہیں تاکہ یہ عقل کو باندھ کر رکھے۔ نبی کریم ﷺ سے عمامہ کی سنت ثابت ہے۔ علماء نے عمامہ کا ایک فائدہ بیان فرمایا کہ اس سے انسان میں تحمل پیدا ہوتا ہے۔ تو معلوم ہوا کہ سر پر پہننے والی چیز سے دماغ قابو میں رہتا ہے۔ حتی کہ جو ٹوپی بھی نہیں پہنتے ہمارے مشائخ انکو سر پھرا کہتے ہیں۔

 

🔸 اللہ تعالی نے سب سے ایڈوانس عقل انسانوں کو دی ہے، اس سے کم جنوں کو پھر حیوانات پھر نباتات کو اور پھر جمادات کو۔ پس عقل تو تمام انسانوں میں موجود ہے، فرق صرف یہ ہے کہ جو اپنی عقل کو اللہ کی نشانیوں میں غور کے لئے استعمال کرتے ہیں وہ فائدہ اٹھاتے ہیں اور جو کھیل تماشوں میں لگاتے ہیں وہ حقیقت سے غافل رہتے ہیں۔

 

🔸 ہر انسان کے خمیر میں نطفے کے ساتھ اس جگہ کی مٹی بھی شامل ہوتی ہے جہاں وہ دفن ہوگا، پس ہم اپنی قبر کو اپنے اندر لیے پھر رہے ہیں۔ اللہ اکبر کبیرا۔

 

🔸 قرآن کی تفسیر قرآن سے کی جاتی ہے ، وہاں نہ ملے تو احادیث میں تلاش کیا جاتا ہے۔ پھر بھی تفسیر نہ ملے تو اقوال صحابہ ؓ اور اقوال تابعین کی طرف رجوع کیا جاتا ہے۔ جہاں کوئی ایسا صحیح قول مل گیا جو اس آیت کی تفسیر میں ہو، اسے لے لیا جاتا ہے۔ جب کہیں بھی اس آیت کی تفسیر نہ ملے تو پھر قرآن و سنت کی روشنی میں علماء اجتہاد کرتے ہیں۔

 

🔸 سائنس ہمیں بتاتی ہے کہ بارش زمین پر کشش ثقل (gravitational pull) کے ذریعہ آتی ہے۔ ہمارا دین ہمیں سکھلاتا ہے کہ زمین اللہ کے حکم سے کھینچ رہی ہوتی اور اللہ تعالی بادل سے بارش کا ہر قطرہ فرشتے کے ذریعے زمین پر بھیجتے ہیں۔ حتی کہ اللہ تعالی رحم مادر میں  نطفہ کو انڈے کے ساتھ فرٹیلائز بھی فرشتے کے ذریعے کرواتے ہیں۔

 

سائنس کی کتابوں میں اللہ تعالی اور فرشتوں کا ذکر ہی نہیں  تو ہمارے بچے جو فقط سائنس کا علم حاصل کر رہے ہیں اور دین صرف نورانی قاعدہ  کی حد تک پڑھتے ہیں تو وہ فرشتوں کے تصور سے کیسے واقف ہونگے، امنت بالله و ملائكته پر کیسے ایمان لائے گے۔ ہمیں اپنی اور اپنے بچوں کی ذہن سازی کی بہت زیادہ ضرورت ہے۔

Books

WordPress Video Lightbox