Apple Podcast Google Podcast
Ask us Questions

SURAH TAHA

17/11/2021
Aayath Name: 83-89
Page: 129

Audio

Important Notes

۱۷ نومبر ٢٠٢١ – سورت طہ – آج کی تفسیر کلاس کے اہم نکات

🔸 جب تفسیر قرآن کی کلاس لینے بیٹھیں تو تفسیر کی کتاب یا پرنٹ فارم میں چند صفحات ساتھ رکھ لیں اور الفاظ کے معنی اس پر لکھ لیں تو انشاء اللہ بہت فائدہ ہوگا۔ تھوڑا سا غور کرنے پر معلوم ہوگا کہ کئی اردو الفاظ کی عربی الفاظ سے مماثلت ہے۔

🔸عجَلَكَ: عجلت (جلدی)🔹  تَرۡضٰى‏: راضی ہو 🔹 ضَلَّ: گمراہ کر دینا

🔹 غَضۡبَانَ: غصے میں بھرا 🔹 اَ : کیا 🔹 يَّحِلَّ: اترے 🔹 اَلۡقَى: ڈالا

🔹 جَسَدًا: جسم

🔸 حالانکہ جو واقعات ان آیات میں بیان ہوئے ہیں ہم حديث الفتون میں وہ تفصیل سے پڑھ چکے ہیں۔ تاہم ایمان والوں کو یاد دہانی فائدہ دیتی ہے، اسلیئے یہاں دہرائیں  جا رہے ہیں۔

🔸 بہت سوچ سمجھ کر کسی جماعت کا حصہ بننا اور کسی کو اپنا لیڈر بنانا چاہیے کیونکہ پھر آپ کو اس کی اتباع کرنی پڑے گی جیسا کہ لشکرِ فرعون نے کی۔ لیکن ترقی کے لئے لیڈر ہونا شرط بھی ہے۔ آج کل لوگ دین کے معاملے میں لیڈر بناتے ہی نہیں، جس کا نقصان شیطان کے لیڈر بننے کی صورت میں نکلتا ہے۔

🔸 مسلمانوں کی عید اور باقی مذاہب کی عید میں یہ فرق ہے کہ مسلمانوں کی عید اللہ کے ذکر اور شکر سے شروع ہوتی ہے۔

🔸 بنی اسرائیل کو ایک مقدس شہر میں داخل ہونے کا حکم ملا انہوں نے خلاف ورزی کی جس کی سزا میں وادی تیہ میں چالیس سال کے لئے قید کر دیے گئے۔ رات کو جہاں پڑاؤ کرتے صبح اٹھ کر اپنے آپکو وہی پاتے۔

اللہ تعالی انسان کو ایسے مقید کر دیتے ہیں کہ وہ مادی محنتوں کے باوجود آگے نہیں بڑھ پا رہا ہوتا۔

🔸 اللہ والے کون ہوتے ہیں: جو لوگ دین کے بارے میں مخلص ہوتے ہیں۔ اپنی کامیابی دنیا اور آخرت میں اللہ تعالیٰ کے احکامات کے مطابق زندگی گزارنے میں ہی سمجھتے ہیں۔ اللہ والے ضروری نہیں کہ کشف و کرامات والی شخصیات ہوں یا بہت مقبول و معروف شخصیات ہوں۔

🔸 يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَكُونُوا مَعَ الصَّادِقِينَ [توبہ : ۱۱۹]

اے ایمان والو! الله سے ڈرتے رہو اور صادقین کے ساتھ رہو۔

اس حکم میں یہ عیاں ہے کہ اس حکم کے نفاذ کیلئے جو کچھ درکار ہے وہ بھی اللہ ہی مہیا کریں گے۔ یہ ناممکن ہے کہ اللہ کے بندے صادقین کو تلاش کرتے رہیں اور انہیں صادقین نہ ملیں۔

🔸 سامری کے کہنے پر وہی لوگ گمراہ ہوئے جن کی نسبت نبی (موسیٰ علیہ السلام) سے مضبوط نہیں تھی۔ وہ کبھی اپنی عقل کو مانتے اور کبھی نبیؑ کو۔ جب فتنہ آیا تو ایسے لوگ گمراہ ہوگئے۔ جن کی نسبت مضبوط تھی وہ قائم و دائم رہے۔ آج بھی یہی اصول لاگو ہوتا ہے۔

 

Books

WordPress Video Lightbox