Apple Podcast Google Podcast
Ask us Questions

Intizaam-e-Khana-Part12

Class Date:17/09/2025

Page: 201-202:

Audio

To Download or increase speed click :

Video

Important Notes

✒خلاصہ درس✒

🍃 امورِ خانہ داری میں حسنِ انتظام 🍃

تاریخ : 17-9-2025

💎 جب بھی ہمیں کسی پر غصہ آتا ہے حقیقت میں اللہ (کی مرضی پوری ہونے) پر غصہ آ رہا ہوتا ہے کیونکہ ہر چیز اللہ کی مرضی سے ہی ہو رہی ہوتی ہے۔ اسی لئے نبی ﷺ نے فرمایا غصہ حرام ہے۔ یہ معمولی بات نہیں ہے کہ اللہ پر ناراض ہونا کہ ایسا کیوں کیا ویسا کیوں کیا۔ اللہ سے معافی مانگ لیں کہ اب غصہ نہیں کروں گی۔ یہ اللہ کا کرم ہے کہ ابھی تک ہمارے اوپر اس وجہ سے عذاب نہیں بھیجا کہ ہمیں اس پر غصہ آتا تھا۔

💦 بیویوں کو شوہروں کی ٹوہ میں ہر وقت نہیں لگے رہنا چاہیے۔ بیویاں کسی نہ کسی بہانے سے pest (فصلوں کو نقصان پہنچانے والا گھن کا کیڑا) کی طرح شوہر کے پیچھے لگی رہتی ہیں اور اسے اپنی محبت کی دلیل اور حق سمجھتی ہیں۔
Should stop being a pest…

💎 بیویوں کو چاہیے کہ شوہر کے پیچھے پڑنے کے بجائے دو میں سے ایک طریقہ اختیار کریں:

  • 1) Go get a life — یعنی جاؤ جا کے کوئی زندگی اختیار کرو؛ اپنے مقصدِ زندگی سے متعلق علم حاصل کرو، اس پر عمل کرو، اللہ سے جڑو۔
  • 2) Go to hell — یا اگر اللہ سے نہیں جڑنا تو دنیا کے پیچھے پڑو اور اپنی دنیا و آخرت کو جہنم بناؤ؛ جیسے شاپنگ، موسیقی، باہر پھرنا، ناچنا گانا وغیرہ (ظاہر ہے یہ کرنے کو نہیں کہا جارہا بلکہ انجام سے ڈرایا جارہا ہے)۔

💎 شوہر کے پیچھے پڑے رہنے کا نقصان متعدی ہے کیونکہ اس سے گھر کا ماحول خراب ہوتا ہے، جھگڑے ہوتے ہیں۔ نتیجتاً بیوی صرف اپنا نہیں بلکہ اپنی اولاد بلکہ نسلوں کا بگاڑ کرتی ہے، جس کا اثر پورے معاشرے پر پڑتا ہے۔ اگر ہم خود گھن کا کیڑا ہیں تو ہماری اولاد بھی ہمارے پاس پرورش پا کر ویسی ہی بنے گی۔

💎 ہمارا حال نمرودیوں جیسا ہے کہ ہر ابھرتی ہوئی چیز کو رب بنا لیا (وہ لوگ ستاروں کی بھی پوجا کرتے تھے)؛ جو اللہ کو چھوڑتا ہے اس کا حال ایسا ہی ہوتا ہے—کبھی برطانیہ، کبھی امریکہ، کبھی جاپان، کبھی چائنہ… جو چڑھتا دکھے اسی کو سجدہ!
وہ اک سجدہ جسے تُو گراں سمجھتا ہے — ہزار سجدوں سے دیتا ہے آدمی کو نجات۔
لیکن ہم وہ ایک سجدہ کرنے سے قاصر ہیں، اسی لئے ہر ایک کے سامنے سربسجود رہتے ہیں۔

▪ مدد صرف اور صرف اللہ کے بنائے ہوئے نظام سے آئے گی؛ سب سے ہٹ کر اللہ کو اپنا بنا لو۔

💎 بیوی شوہر کی ذاتی اشیاء کا بھی خیال رکھے:

  • شوہر کی گاڑی کا خیال رکھنے کا مطلب ورکشاپ لے جانا نہیں؛ جب گاڑی میں بیٹھے تو فالتو چیزیں/کچرا ایک تھیلی میں ڈال کر ٹرش کین میں پھینک دے۔ چلتی گاڑی سے کچرا باہر پھینکنا گھٹیا قوم کی علامت ہے۔
  • شوہر کے جوتے اور کپڑوں کا خیال رکھے؛ اگر نئے لینے کی ضرورت ہے تو تحفہ دے دے، ورنہ بتا کر ساتھ جا کر خرید لے یا آن لائن آرڈر کروا دے۔

💎 اللہ نے مرد اور عورت کی وائرنگ الگ بنائی ہے اور یہ اختلاف ایک دوسرے کو مکمل compliment کرنے کے لئے ہے؛ مگر جب مرد عورت بننے اور عورت مرد بننے کی کوشش کرے تو اللہ ناراض ہوتے ہیں۔

💎 آج بیوی اگر شوہر کی خدمت کرے تو اسے گناہ/ظلم سمجھا جاتا ہے؛ مگر باہر جا کر دوسروں کی چاکری کرے تو اسے آزادی اور اعزاز سمجھا جاتا ہے۔ آج بعض عورتیں ٹیکسی ڈرائیور، دفتری تاریں درست کرنا، بائیک چلانا، حتیٰ کہ امریکہ میں گاربیج گاڑی میں بھی کام کر رہی ہیں۔

💎 آج ہر جگہ جہالت پھیلی ہے؛ کیوں کہ ہماری بیٹیاں جنہیں آگے چل کر گھر سنبھالنا ہوتا ہے، انہیں ہم گھر سنبھالنے کی تعلیم ہی نہیں دیتے—گھر کو بنانا، سنوارنا، شوہر و سسرال کے ساتھ برتاؤ… اس کے بجائے صرف کمانے/کیریئر بنانا سکھایا جاتا ہے۔ نتیجتاً گھر کے کام اہم نہیں رہتے یا انا کا مسئلہ بن جاتے ہیں۔

💎 عورت کی ذمہ داری گھر کو بنانا، سنوارنا اور اولاد کی تعلیم و تربیت کرنا ہے—اسی میں اس کا سکون اور اصل خوبصورتی ہے—مگر اس سب کے لئے دورِ حاضر کے تقاضوں کے مطابق کوئی نظام موجود نہیں۔

💎 لڑکیوں کو ایسی تعلیم میں ڈال دیا جاتا ہے جہاں لڑکوں کو باہر کے کام اور کمائی کی تربیت دی جاتی ہے، سو عورت کو بھی وہی پڑھایا جاتا ہے۔

💎 یہ عورت پر ظلم ہے کہ اسے وہ علم دیا جائے جو اس کی ضرورت/ذمہ داری نہیں؛ اس کے نتیجے میں عورت اپنی اصل ذمہ داری سیکھے بغیر گھر چلاتی ہے اور نسلوں کا نقصان ہو جاتا ہے۔

💎 بچے کو کیا اور کیسے سکھانا ہے—اگر ماں نے سیکھا ہوگا تو اولاد کو سکھائے گی، ورنہ اشرف المخلوقات کے بچے بھی جانور کے بچوں کی طرح صرف کھلا پلّا کر بڑے ہو جائیں گے۔ پھر تعلیم و تربیت اُن کے حوالے ہو جاتی ہے جو مقصدِ زندگی سے واقف نہیں—یعنی کافروں کا بنایا ہوا تعلیمی نظام۔

 

Books

WordPress Video Lightbox