Apple Podcast Google Podcast
Ask us Questions

Surah Al Hajj - سورہ حج

03/04/2023
Aayath Name: 58-60
Page:

Audio

Important Notes

🍁 ۳ اپریل ٢٠٢۳ – کلاس ۱۱ – سورت الحج 🍁

آج کی تفسیر کلاس کے اہم نکات

🔸للہ کی راہ میں ہجرت کا مطلب اپنے اور اپنی اولاد کے دین کی حفاظت کے لئے ہجرت کرنا۔ کیونکہ ہمیں حکم ہے قُوا أَنْفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَارًا۔ اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو جہنم سے بچاو۔
اللہ امت کے دین کی حفاظت اپنے خاص بندوں کے ذریعہ کرواتا ہے، یعنی رسول اور انکے نائبین۔ آپ اور میں اپنے اور اپنے اہل و عیال کے دین کی حفاظت کے ذمہ دار ہیں یہاں تک کہ ہم رسولوں کے نائبین کے عہدے پر فائز ہو جائیں، تب دوسروں کی دین کی حفاظت کا کام بھی ہم کریں گے۔

🔸صحابہؓ اور نبیؐ کو مکہ مکرمہ سے نکالا گیا کا مطلب کہ ان کا اللہ کے حکموں پر عمل کرنا مشکل کردیا گیا۔ نبیؐ نے اپنا خاندان، گھر، گلی کوچے اور حتی کہ کعبة اللہ چھوڑ دیا جس سے محبت خالصتاً اللہ ہی کی نسبت سے تھی۔ اللہ کے حکم کی وجہ سے اللہ کے گھر کو بھی چھوڑ دیا۔ اللہ کا حکم زیادہ اہم اپنی دینی چاہت بھی اس کے مقابلے میں غیر اہم۔

🔸فتح مکہ سے مسلمانوں کو کیا فائدہ ملا؟ خود بھی دین پر قائم ہوگئے اور اللہ کے بندے بھی جوق در جوق دین میں شامل ہونا شروع ہوگئے۔ صحابہؓ جوفتح مکہ سے پہلے دنیا سے چلے گئے گو ان کو فتح مکہ کے فوائد حاصل نہ ہوئے مگر ان کو اللہ آخرت میں عمدہ رزق دینگے۔

🔸مسلمانوں کیلئے عربی زبان کا سیکھنا بنیادی ضرورت ہے۔ مسلمان کو اپنی ایمانی بقا کے لیے کم از کم اتناعربی کا علم کے قرآن سمجھ میں آ سکے ضروری ہے۔ بچوں کو لازمی عربی زبان سکھائیں جیسے ہم انگریزی سیکھے بغیر دنیاوی تعلیم نہیں حاصل کر سکتے اسی طرح عربی سیکھے بغیر ہمارا دین سلامت نہیں رہ سکتا۔ اگر آپ کی نیت درست ہے اور آپ سنت کے مطابق قرآن کی تلاوت کر رہے ہیں تو آپ کو ثواب تو ملے گا۔ تاہم قرآن پاک میں موجود یاددہانیاں اور دین کی حقیقتوں کو عربی سیکھے بغیر نہیں حاصل کر سکتے۔

🔸کیسے اسکا فیصلہ کریں گے کہ میں آخرت کی کامیابی والا کام کر رہا ہوں؟
جواب: اپنے عمل کو اللہ کے حکموں پر جانچیں گے۔ شریعت کے حکم پر اگر اخلاص نیت کے ساتھ عمل کر رہا ہوں تو کامیاب ورنہ ناکام۔ علماء کرام ہمیں بتاتے ہیں کہ اللہ کا حکم کیا ہے۔

🔸 اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں اور الله چاہتا تو تم سب کو ایک ہی امت بنا دیتا لیکن جس کو چاہتا ہے گمراہ کرتا ہے اور جس کو چاہتا ہے ہدایت دے دیتا ہے۔
من یشاء کا ترجمہ اس طرح کریں گے کہ اللہ اسکو گمراہ کرنا چاہتا ہے جو ہدایت کے راستے کو چھوڑ کر گمراہی کے راستے کو اختیار کرتا ہے اور اسکو ہدایت دینا چاہتا ہے جو رسول کے راستے کو اختیار کرتا ہے۔

🔸چوری کیوں ناجائز ہے، اللہ ہر چیز کا مالک ہے اور ہم اس کے بندے ہیں، اس لیے فلاں کے گھر کی ہر چیز میری ہے کیونکہ اللہ ہی مالک ہے اور میں اس کا بندہ ہوں۔ یہ عقلی دلیل ہے۔ لیکن ایسا کیوں نہیں کرتے؟ اللہ کے رسولؐ نے ہمیں بتایا ہے کہ یہ چوری ہے اور اگر تم بغیر اجازت دوسرے کی ملکیت لو گے توسخت سزا ہے۔ جائز و ناجائز کا فیصلہ اللہ کے حکم سے ہوتا ہے نہ کہ ہماری عقل کی بنیاد پر۔ اس کی بنیاد صرف کتاب اللہ اور سنت رسولؐ ہے۔

بدر کے موقع پر اللہ تعالیٰ نے نبی کریمؐ کو حکم دیا کہ مشرکین مکہ کے قافلے کو لوٹیں۔ ہماری عقل یہ فیصلہ کرے گی کہ یہ تو ڈاکہ ہے۔ لیکن نہیں۔ جیسے اللہ ہی کے حکم سے کوئی چیز ناجائز ہوتی ہے ویسے ہی اللہ کے حکم سے وہ چیز جائز ہو جاتی ہے۔

🔸مکہ مکرمہ کے دور میں جب اللہ نے باوجود مسلمانوں پر ظلم کے لڑائی سے منع فرمایا تو رکے رہے اور مدینہ منورہ تشریف لا کر جب اللہ نے فرمایا کہ اب قتال کرو تو جہاد کیا، یہی اطاعت ہے اور یہی عبادت ہے۔

چنانچہ ہمیں اپنی سوچ کے زاویہ کو بدلنے کی ضرورت ہے اس سے پہلے کہ ہم سے یہ کہ دیا جائے کہ تم نے عبادت کے دھوکے میں صرف اپنی من مرضی کی پیروی کی جو تمہیں جنت میں کیوں بھیجا جائے۔ ایسا شخص جو جہنم کا حقدار ہوتا ہے۔

🔸 مظلوم کی دو قسمیں ہیں: (۱) وہ جو بدلہ لیے بغیر معاف کر دے، (۲) اور وہ جو برابر بدلہ لے۔ برابر کا بدلہ لینا ایک مشکل کام ہے کیونکہ ہم ایسی غلطیاں کرجاتے ہیں جو زیادتی کا باعث بنتی ہیں۔ اس لیے صبر کرنا ہی بہتر ہے اور اپنا معاملہ اللہ کے حوالے کر دے، اسی میں خیر ہے۔

🔸ایک معاملہ وہ ہوتا ہے کہ جب کسی کو خوب زبانی سنایا جائے اور مار پٹائی بھی کردی جائے لیکن زیادتی کا الزام بھی نہ آئے۔ اسکو جہاد کہتے ہیں لیکن وہ اس وقت جائز ہوتا ہے جب اہل علم، حلم اور حکیم کے حکم کی تعمیل میں ایسا کیا جائے۔

🔸آجکل جہاد پر تو نہیں جا سکتے تو اس اصول کا نفاذ گھروں پر ہوتا ہے۔ گھر کے اندر بدلے لینے والے سلسلے میں شادی خانہ بربادی ہی ہوگی۔ اس لیے صبر کرنا ہی بہتر ہے۔

🔸مظلوم کی دعا رد نہیں ہوتی چاہے کافر ہی کیوں نہ ہو۔ اگر دونوں نے اللہ کو نہ پکارا اور ایک سے بڑھ کر ایک بدلہ لینے کی ٹھانی تو پھر اللہ دونوں کو چھوڑ دیتے ہیں۔ دنیاوی اعتبار سے جس کے پاس زیادہ وسائل ہوں گے۔ وہ جیت جائے گا۔

🔸اگر ظالم قریبی ہے اور اس کے لئے دل میں نرم گوشہ ہے تو اس کی ہدایت کے لئے دعا کریں ورنہ اللہ کے حوالے کردیں کہ الله آپ ہی نمٹ لیں اس سے۔

 

Books

WordPress Video Lightbox