Apple Podcast Google Podcast
Ask us Questions

Surah Yousuf Class 53 - Ramadan 1445 Day 21

31/03/2024
Aayath Name: 58-62
Page: 94-96

Audio

Important Notes

21 رمضان المبارک، تفسیر سورۂ یوسف، اہم نکات:

🔹جس طرح مختلف ادارے اپنی چیزیں فروخت کرنے کیلئے پہلے مارکیٹنگ کرتے ہیں۔ اور اشتہارات کے ذریعے اور مختلف طریقوں سے لوگوں میں طلب پیدا کرتے ہیں۔ ان کی ترجیحات اور پسند ناپسند معلوم کرتے ہیں۔ اسی طرح دین کی دعوت دینے کیلئے بھی عقل کو استعمال کرتے ہوۓ اور لوگوں کے مزاج اور درجات کو سامنے رکھتے ہوئے دعوت دینی چاہیے۔

🔹کیونکہ دین میں بھی عقل کا استعمال ضروری ہے۔ تقلید ضروری ہے مگر اندھی تقلید نہیں ہے۔ اندھی تقلید صرف عقائد و ایمانیات کے معاملے میں ہے کہ جس طرح نبی کریم ﷺ نے بتایا اسی طریقے سے ایمان لانا ہے۔

🔹دین کی دعوت دینے کیلئے ان امور سے بات شروع کریں جو اتفاقی ہوں۔ اختلافی باتوں سے بات شروع نہ کریں۔

🔹بچے آپ کا کہنا اسلئے نہیں مانتے کہ آپ بھی اللہ تعالیٰ کا کہنا نہیں مانتے۔ تو اللہ تعالیٰ نے ان کے دلوں سے آپ کی قدرو منزلت گھٹا دی ہے۔

🔹دل میں خیالات کا آنا غیر اختیاری ہے۔ اللہ تعالیٰ سب کے دل میں فرشتوں کے ذریعے نیکی کے خیالات ڈالتے ہیں۔ ان پر عمل کرنا ہمارے اختیار میں ہے اسلئے نیکی کے ارادے پر بھی ایک نیکی لکھی جاتی ہے اور جب اس نیکی پر عمل کرلیا جاتا ہے تو پھر دگنا دس گنا اور سات سو گنا یہاں تک کہ اخلاص کے حساب سے بے حد و حساب اجر لکھا جاتا ہے۔

🔹 ہم نیکی کی ارادوں پر عمل نہیں کرتے اللہ والے کرلیتے ہیں جیسے یوسف علیہ السلام نے دل میں آنے والی تمام تدبیروں کو عملی جامہ پہنایا۔

🔹 قرآن کریم میں اجمال ہے تفصیل نہیں ہے اور اجمال کے ساتھ جمال بھی ہے۔ تو اب اتنی جامع کتاب میں جو باتیں بار بار دھرائی گئی ہیں یا جن جملوں کی تکرار ہے وہ کتنے اہم ہونگے ہمیں سوچ کر ان کی اہمیت کا اندازہ لگانا چاہیے۔

🔹ہمارے مشائخ کی تعلیمات یہ ہیں کہ خوابوں کے پیچھے نہ پڑا جاۓ۔ اگر ان کی تعبیر کے مستند اسباب میسر ہوں تو ٹھیک ہے۔ ورنہ ان کی تعبیر تلاش کرنے میں وقت ضائع نہیں کرنا چاہیے۔ کیونکہ خوابوں کی تعبیر کرنا ہمارے اختیار میں نہیں تو ہم اس پر عمل کے بھی مکلف نہیں ہوۓ۔ لہذا اس پر ہم سے سوال بھی نہیں ہوگا۔

🔹اپنی غلطی کا احساس ہو جانا بڑی چیز ہے۔ غلطی پر ندامت کے بعد توبہ اللہ سے معافی مانگنا اور پھر اسکی مدد مانگنا چاہیے۔ اور پھر اسباب اختیار کرنے چاہیے۔ جن میں نیکوں کی صحبت، حصول علم اور برا ماحول چھوڑ کر اچھا ماحول اختیار کرنا شامل ہے۔

🔹 اللہ تعالیٰ کو ہم سے ندامت اور بندگی ہی چاہئے۔ اور بندوں کا یہی عمل اللہ تعالیٰ کو سب سے محبوب ہے۔

🔹ایمان والے اللہ کے خاص بندے ہیں۔ اور نہ ماننے والے باغی ہیں۔ اللہ تعالیٰ سب سے پہلے ایمان والوں پر نظرِ شفقت فرماکر انھیں نیکی کی توفیقوں سے نوازتے ہیں۔ اگرچہ اپنی صفتِ رحمانیت سے نہ ماننے والوں کو بھی دنیا کی نعمتیں نوازتے ہیں۔ کیونکہ رحمان وہ ذات ہے جو ماننے والے اور نہ ماننے والے دونوں کو نوازے۔ مگر نہ ماننے والوں کو صرف دنیا ملتی ہے آخرت اور روحانیت میں ان کا حصہ نہیں۔

Books

WordPress Video Lightbox