Apple Podcast Google Podcast
Ask us Questions

Surah Yousuf Class 57 - Ramadan 1445 Day 25

04/04/2024
Aayath Name: 63-66
Page: 104-105

Audio

Important Notes

25 رمضان المبارک، تفسیر سورۂ یوسف، اہم نکات:
🔹 آیات نمبر 63 – 66، معارف القرآن جلد نمبر 5 صفحہ 104- 105

🔹باپ اپنی اولاد کیلئے مربی و مصلح کا کردار بھی ادا کرے
ہمارے مشائخ نے فرمایا کہ 15 سال کی عمر تک باپ ہی اپنی اولاد کا روحانی شیخ بھی ہوتا ہے۔ لہذا باپ کو چاہیے کہ وہ اولاد کی صرف جسمانی ضروریات و راحت رسانی کی کوششیں نہ کرے بلکہ ان کی تربیت واصلاح اور روحانی ترقی کا بھی بندوبست کرے۔ اور جہاں باپ یہ کردار ادا نہ کرے وہاں اولاد بگڑ جاتی ہے۔ تو جہاں ایسا معاملہ ہو تو ماں کو اللہ تعالیٰ سے باپ کی ہدایت کی خصوصی دعا مانگنی چاہئے۔ کیونکہ جہاں کوئی ظاہری سبب موجود نہ ہو وہاں مسبب الاسباب تو موجود ہی ہے۔ اور اسکے لئے حالات بدلنا کچھ بھی مشکل نہیں۔

🔹دین دار کی تعریف:
آجکل صحیح معنوں میں دین دار وہ لوگ ہیں جو الله والوں کو، دینی اکابر کو مانتے ہیں۔

🔹جو کہتے ہیں کہ “ہم بابوں کو نہیں مانتے کتابوں کو مانتے ہیں۔” تو یہ بے دین لوگ ہیں۔ ایسے لوگوں کی مت مار دی جاتی ہے۔ یہ نہیں سوچتے کہ یہ کتابیں بھی تو رجال اللہ ہی نے لکھی ہیں، جنکو یہ بابے کہ رہے ہیں۔

🔹آجکل دین داروں کا ایک مسئلہ اپنے بڑوں اور مشائخ سے جھوٹ بولنا بھی ہے۔ یہ بظاہر تو جی حضوری کرتے ہیں مگر ساتھ ساتھ جھوٹ اور من مرضی بھی کرتے ہیں۔ اور اللہ والوں سے جھوٹ بولنا اللہ کے غصب کو دعوت دیتا ہے۔

🔹 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ کے نزدیک سب سے مغبوض عادت جھوٹ کی تھی۔ جب کسی کے متعلق معلوم ہوتا کہ اس نے جھوٹ بولا ہے تو ناراض ہو جاتے اور تب تک اس سے راضی نہیں ہوتے جب تک معلوم نہ ہوجاتا کہ اس نے جھوٹ سے توبہ کرلی ہے۔ اور صحابہ کرام اگرچہ معصوم نہیں تھے مگر ان کی یہی بہترین بات تھی کہ نبی کریم ﷺ کی ناراضگی برداشت نہیں کرسکتے تھے، گناہوں پر اصرار نہیں کرتے تھے، غلطی مان لیتے تھے۔ بہترین ساتھی، بہترین شاگرد، بہترین مرید تھے۔

🔹اور مشائخ کا طریقہ بھی یہی ہے کہ جب کوئی غلطی مان لیتا ہے تو درگزر فرماتے ہیں معاف کردیتے ہیں۔ کیونکہ توبہ سے ایمان مضبوط ہوتا ہے۔
بقول اقبال
نہیں ہے نا امید اقبال اپنی کشت ویراں سے
ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی

🔹مشائخ فرماتے ہیں کہ دو چیزوں سے جلدی تربیت ہوتی ہے ایک شیخ کے ساتھ سفر سے دوسری اسکی ڈانٹ سے۔ یہ بھی تربیت کا انداز ہے ترغیب وترھیب۔ اور شیخ کی ڈانٹ سے بہت جلدی ترقی ہوتی ہے۔

🔹گناہوں کے ارتکاب سے کوئی کافر نہیں ہوتا یہی اھل سنت والجماعت کا عقیدہ ہے مگر اس سے ایمان کمزور ہو جاتا ہے۔ نتیجتاً مشکل حالات اور ماحول میں ایسا شخص شیطان کے حملوں کا شکار ہو جاتا ہے اور ایمان سے محروم ہو جاتا ہے۔

🔹توبہ کے بغیر ایمان مضبوط نہیں ہوتا چاہے جتنی عبادتیں کرلیں۔

🔹 مشائخ اپنی روحانی اولاد کی اصلاح کیلئے جو اسباب اختیار کرتے ہیں ان میں اولین سبب دعا یے

🔹ہر بڑے کو اپنی رعیت کی اصلاح کی فکر کرنی چاہیے چاہے وہ شیخ ہو باپ ہو استاد ہو۔

🔹جب تک مصلح کو کسی کی اصلاح کی امید ہو قطع تعلق نہیں کرتے مگر جب اصلاح ممکن نہ ہو اور اسکی سرکشی سے دوسروں کے نقصان کا خطرہ ہو تو پھر اس سے اعلانِ برأت کردیتے ہیں یہی نبی کریم ﷺ کا طریقہ تھا اور یہی ہمارے مشائخ کا بھی طریقہ ہے۔

🔹جتنی بڑی نعمت ہوتی ہے اسکی ناقدری کی اتنی ہی بڑی سزا ملتی ہے جیسے کہ جنہوں نے نبیوں کی ناقدری کی وہ دنیا وآخرت میں بالکل ہی محروم ہوگئے۔

🔹مصلح کے لئے کسی کی غلطی کو بروقت جتلا دینا بھی اصلاح کے اسباب میں سے ہے۔

🔹یعقوبؑ کے بیٹوں نے توبہ نہیں کی تھی مگر انھیں قرائن سے معلوم ہوگیا تھا کہ یہ بن یامین کے ساتھ کسی برائی کا ارادہ نہیں رکھتے اور اس معاملے میں سچے ہیں۔ اسلئے انھیں ان کے ساتھ بھیج دیا تھا۔

Books

WordPress Video Lightbox