Apple Podcast Google Podcast
Ask us Questions

Surah Yousuf Class 58 - Ramadan 1445 Day 26

05/04/2024
Aayath Name: 63-69
Page: 105-107

Audio

Important Notes

26 رمضان المبارک، تفسیر سورۂ یوسف، اہم نکات:
🔹 آیات نمبر 63 – 67 معارف القرآن جلد نمبر 5 صفحہ 105- 107

🔹عقل مند عمومی نصیحت سے اپنے لئے نصیحت اخذ کرلیتے ہیں۔ لیکن بعض لوگ نصیحت صرف دوسروں کی اصلاح کیلئے سنتے ہیں ان کے خیال میں انھیں کسی نصیحت کی ضرورت نہیں ایسے لوگوں کو پھر عمومی نصیحت کے علاوہ الگ سے جتلانا بھی پڑ جاتا ہے۔

🔹بعض دفعہ گناہوں کے تذکرے کے ضمن میں گناہ گاروں کا تذکرہ بھی ضروری ہوتا ہے تاکہ حقیقی زندگی سے مثالیں پا کر لوگوں کیلئے اس گناہ کی برائی کو سمجھنا آسان ہو اور اس سے بچنے کی توفیق ہو۔ ایسا اللہ تعالیٰ نے بھی قرآن میں فرمایا ہے کہ گناہ گاروں کی مثالیں پیش کیں۔ اور دیگر انبیاء ومشائخ نے بھی۔

🔹بس سمجھنے کی بات یہ ہے کہ اس تذکرہ کا مقصد گناہ کی نفرت پیدا کرنا ہے نہ کے گناہ گار کی کیونکہ اگر اس گناہ گار نے بعد میں اس گناہ سے سچی توبہ کرلی تو وہ بعض مرتبہ ولایت کے مرتبے تک بھی پہنچ جاتا ہے۔

🔹 جیسا کہ برادرانِ یوسفؑ کے متعلق مشائخ نے فرمایا کہ وہ توبہ کے بعد ولایت کبریٰ پر فائز ہوۓ۔

🔹مشائخ فرماتے ہیں کہ انسان کو اپنی ذات پر اعتماد نہ ہو کہ سمجھے میں قابل ہوں دین دار ہوں۔ بلکہ نبی کریم ﷺ کے طریقے پر اعتماد ہو کہ اس پر چل کر قبولیت کی امید کی جاسکتی ہے کیونکہ یہ طریقہ سب سے قابلِ اعتماد طریقہ ہے عند اللہ قبولیت کیلئے۔

🔹 اگر حرص و لالچ نہ ہو تو ھدیہ قبول کرنا سنت ہے اور اس میں خواہ مخواہ کی جھوٹی غیرت نہیں دکھانی چاہیے۔

🔹مگر چھوٹے بچوں کی یہی تربیت کرنی چاہیے کہ وہ والدین کی اجازت کے بغیر کسی سے کوئی چیز نہ لیں۔

🔹جو لگ چُھپ کر دینے کے بجاۓ چَھپ کر دینا پسند کرتے ہیں اور کسی کی عزت نفس کا خیال رکھے بغیر یا احسان جتلا کر دیتے ہیں۔ یہ غلط طریقہ ہے۔

🔹اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں تقوی اختیار کرنے کے ساتھ یہ بھی فرمایا فَاتَّقُوا اللّٰهَ مَا اسْتَطَعْتُمْ “کہ جتنا تمہاری استطاعت میں ہو تقوی اختیار کرو۔” لہذا انسان اعمال میں اپنی استطاعت کے بقدر ہی مکلف ہے۔

🔹تربیت کا ایک اہم اصول یہ بھی ہے کہ اپنی رعیت کے سامنے اللہ کا ذکر اس کی بڑائی اور عظمت اتنی بیان کی جاۓ کہ انھیں حفظ ہوجاۓ گویا کہ ان کی گُھٹی میں پڑا ہے۔

Books

WordPress Video Lightbox