Apple Podcast Google Podcast
Ask us Questions

Surah Yousuf Class 62 - Ramadan 1445 Day 30

09/04/2024
Aayath Name: 67-69
Page: 108-111

Audio

Important Notes

30 رمضان المبارک، تفسیر سورۂ یوسف، اہم نکات:

🔹 آیات نمبر 67 – 69 معارف القرآن جلد نمبر 5 صفحہ 110- 112

🔹حضرت یعقوبؑ بات چیت کے دوران بار بار اپنے بیٹوں کو اللہ تعالیٰ کے بارے میں یاد دہانیاں کرا رہے ہیں۔ کیونکہ یاد دہانیاں (نصیحت، خیر خواہی) ایمان والوں کو فائدہ پہنچاتی ہیں۔ اور کمزور ایمان کو مضبوط کردیتی ہیں۔ کما فی القرآن:
و ذَكِّرْ فَاِنَّ الذِّكْرٰى تَنْفَعُ الْمُؤْمِنِیْنَ۔

🔹جب ہم کسی اچھے راستے پر چلنے کا ارادہ کریں تو ضروری ہے کہ اس پر ثابت قدم رہنے کیلئے ایسے ماحول کو اپنائیں جہاں یاد دہانیاں ملتی رہیں۔ کیونکہ اکیلے انسان کے لئے نیک بننا اور شیطان سے بچنا مشکل ہوتا ہے۔اچھے ماحول میں یہ آسان ہو جاتا ہے۔

میں اکیلا ہی چلا تھا جانب منزل مگر
لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا

🔹مثلاً برقع پہننا آسان ہے مگر پردہ کرنا ایک مشکل کام ہے۔ یہ سیکھنا پڑتا ہے ایسے ماحول کو اپنا کر جہاں اس کی اہمیت کے اوپر یاد دہانیاں ملتی رہیں اور کے کرنے کے طریقے بھی سکھائے جاتے رہیں کہ پردہ کیسے کرنا ہے۔

🔹آج کل کے مسلمان سمجھتے ہیں کہ ایمان ان کی میراث ہے جب ایک دفعہ مسلمان گھر میں پیدا ہوگئے تو چھن نہیں سکتا وہ چاہے کچھ بھی کرلیں مومن ہی رہیں گے۔ یہ ان کی خام خیالی ہے۔

🔹ہمیں یہ سیکھنے کی ضرورت ہے کہ
▪️ایمان کی تعریف کیا ہے
▪️ایمان کی حفاظت کی ضرورت کیوں ہے۔
▪️اور ایمان کی حفاظت کیسے کی جاۓ۔
🔹جس کو ان چیزوں کا پتہ نہیں پھر اسے پتہ نہیں چلے گا کہ برے ماحول میں ایمان کیسے چلا جاتا ہے۔

🔹اسی طرح ہوم اسکولنگ بھی ایک مشکل کام ہے مگر بچوں کے ایمان، جان اور عزت کی حفاظت کیلئے جب ایسے ماحول سے جڑا جاۓ جہاں اسکے طریقے سکھاۓ جاتے ہیں تو پھر حق تعالیٰ کی مدد آتی ہے۔ اور ہر مشکل آسان ہو جاتی ہے۔

وَ الَّذِیْنَ جَاهَدُوْا فِیْنَا لَنَهْدِیَنَّهُمْ سُبُلَنَاؕ-وَ اِنَّ اللّٰهَ لَمَعَ الْمُحْسِنِیْنَ

اور جنہوں نے ہماری راہ میں کوشش کی ضرور ہم انہیں اپنے راستے دکھادیں گے اور بےشک اللہ نیکوں کے ساتھ ہے

🔹ظاہری تدبیر واسباب اختیار ضرور کرنے چاہیے مگر ان پر بھروسہ نہ ہو۔ کیونکہ تدبیر ناکام بھی ہو جاتی ہے۔ بھروسہ تو اللہ تعالیٰ کی ذات پر ہو جو نہ ڈھلتی ہے نہ ڈوبتی ہے۔

🔹ناکامی کے امکانات کے باوجود تدبیر واسباب اختیار کرنا انبیاء کرام کی سنت ہے جیسے یعقوبؑ نے اختیار کیا اگرچہ کہ ایک تدبیر ناکام ہوگئی۔

🔹اور پھر ایمان والا بقدر وسعت تدبیر اختیار کرکے اس کی ناکامی کی صورت میں کسی کو الزام بھی نہیں دیتا جب اس کا بھروسہ اللہ پر ہو۔

🔹اگر دین دار دین کو غلط مقاصد کیلئے استعمال کرے تو یہ دنیا دار سے زیادہ برا ہے۔ مثلاً بیوی پر ظلم کیلئے ماں باپ کی اطاعت کے حکم کو آڑ بنانا۔ اور اس کا غلط استعمال کرنا۔ حدیث میں ہے
لا طاعة لمخلوق في معصية الخالق

خالق کی نافرمانی کرکے کسی مخلوق کی بھی اطاعت جائز نہیں۔
بیوی پر ظلم کرنا خالق کے حکم کی نافرمانی ہے۔ اس کے لئے ماں باپ کے حکم کی فرمانبرداری جائز نہیں۔

🔹جو چیز اللہ سے دور کردے غافل کردے وہ دنیا ہے، بظاہر وہ دین کا کام ہی کیوں نہ نظر آرہا ہو۔ مثلاً لوگوں سے تعریف کیلئے نماز پڑھنا، صدقہ خیرات کرنا، یا حج عمرے کرنا۔ یہ عبادات اور نیکیاں دین نہیں دنیا ہیں کیونکہ یہ بندے کو اللہ سے دور کر رہی ہیں۔

🔹 سوشل میڈیا سے علم حاصل کرنے سے اجتناب کریں اور اھل علم سے علم حاصل کریں۔ اور خاص کر بغیر علم کے بڑوں اور بزرگوں کے بارے میں فتوے دینے سے اور ان کی تنقیص کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔

Books

WordPress Video Lightbox