Tafseer Surah Yousuf - Part 51 (Ramadan 1445)
53-57:
Video
Important Notes
علماء کرام کا احسان اور اسکی قدر
Dependence a need
Dependence analogy
کافر کا عہدہ قبول کرنا کب جائز
دوستی کا مطلب
کافر کے ساتھ قلبی تعلق
اللہ کے حکم کی اہمیت
جیسے اعمال ویسے حکمران
گناہ کے اسباب
علمی اختلاف اور عقیدے کا اختلاف
Delusional democracy of the West (Democracy)
Modern education system
سر سید کی خیرخواہی کی حقیقت
روزہ مرہ کی زندگی میں اجتہاد
19 رمضان المبارک، تفسیر سورۂ یوسف، اہم نکات:
🔹جیسے تمام علوم سیکھنے کیلئے ان کے ماہرین سے رجوع کرتے ہیں۔ اسی طرح دینی علوم سیکھنے کیلئے بھی اسکے ماہرین یعنی علماء کرام سے رجوع کرنا ہی صحیح ہے۔ آخر علماء بھی دنیاوی علوم کے حامل افراد پر اپنے دنیاوی معاملات میں انحصار کرتے ہیں۔ یہ تو نہیں کہتے کہ ہم تھوڑا سا علم حاصل کرکے اپنا گھر خود بنائیں گے اس میں بجلی خود لگائیں گے۔ تو دنیاوی علوم والے دینی معاملات میں ایسا کیوں کرتے ہیں کہ تھوڑی سے عربی سیکھ کر یا ادھر ادھر کتابیں پڑھ کر کہیں کہ اب ہم تفسیر خود کریں گے۔ فقہی احکام خود اخذ کریں گے۔
اللہ تعالیٰ نے کافروں سے قلبی تعلق رکھنا حرام قرار دیا ہے🔹
دین میں کافروں کے ساتھ کام کاج کرنا حتی کے ان کی مہمان نوازی اور اچھا سلوک کرنا منع نہیں۔ مگر ان سے دوستی کرنا منع ہے۔ اور دوستی کی تعریف یہ ہے کہ ہے جب کسی سے قلبی تعلق پیدا ہو جاۓ۔
کافروں سے قلبی تعلق اسلئے حرام ہے کہ اس سے انکے قلب کے احوال ہمارے قلب پر منتقل ہوتے ہیں۔🔹
🔹سوال: تو دوستی میں ہمارے بھی تو قلب کے احوال انکے قلب پر منتقل ہوسکتے ہیں، تو دعوت کی نیت سے کیوں نہ انسے دوستی رکھیں۔ جواب: کیونکہ جب کوئی اللہ تعالیٰ کے حکم کی نافرمانی کرکے کافروں سے قلبی تعلق بناتا ہے تو پھر اسکا اپنا دل مردہ ہو جاتا ہے۔ اب یہ کافر کے دل پر اثر نہیں ڈال سکتا۔ بہ نسبت کافر کے کہ اس کا تعلق باطل کے ساتھ مضبوط ہوتا ہے اسلئے اس کے دل کا اثر اس مسلمان شخص پر بھی پڑے گا۔
عوام جب تک دین نہیں چاہیں گے صالح حکمران نہیں آسکتے۔ کیونکہ سلف سے منقول ہے۔🔹
عمّالکم اعمالکم
یعنی تمہارے حکمران تمہارے اعمال کا ہی صلہ ہیں۔
فقہاء نے گناہ تک پہچانے والے اسباب کے تین درجے بیان کئے ہیں۔🔹
▪️اسباب قریبہ: یہ شریعت میں حرام قرار پائے۔
▪️اسباب بعیدہ: یہ مکروہ قریب پائے۔
▪️اسباب ابعدیہ: یہ مباح، یعنی جائز کہلائے۔
اگر عوام کے دینی یا دنیاوی مصالح اس سے وابستہ ہوں تو پھر کافر و فاسق حکومت کا منصب قبول کرنا جائز ہے۔🔹
🔹 اپنے ذاتی احوال کے متعلق اجتہاد کرنا ضروری ہے جب کوئی واضح ھدایت دینے والا نہ ہو۔ یہ اجتہاد علماء کے فقہی اجتہاد سے الگ ہے کیونکہ فقہی اجتہاد صرف فقہاء مجتھدین ہی کرسکتے ہیں۔ کسی اور کے لئے جائز نہیں۔